لاہور (میڈیا سیل) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر
پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ ملک میں اسلام کی سربلندی اور عوا م کی خدمت کے لیے
اسلام آباد فتح کرنا ضروری ہے۔ مینار پاکستان
کے سامنے آزادی مارچ کے جلسہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات
میں فوج کی مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔ عمران خاں آئے نہیں لائے گئے ہیں۔ انتخابات میں مینڈیٹ چرایا گیا، جیتے ہوؤں کو ہرایا
گیا اور ہارے ہوؤں کو جتوایا گیا۔ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں سے تاجر، اساتذہ،
ڈاکٹر اور کسان سڑکوں پر ہیں۔ نوازشریف دور کے مقابلے میں مہنگائی سو گنا بڑھ گئی ہے۔
ہم مولانا فضل الرحمن کو کامیاب آزای مارچ پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ کراچی سے لاہور
تک عوام نے آزادی مارچ کو جو پزیرائی دی ہے وہ حکومت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔ عمران خاں کو مستعفی ہونا پڑے گا۔
دریں اثناء مولانا فضل الرحمن جب
بتی چوک پہنچے تو پروفیسر ساجد میر نے ان کا استقبال کیا اور کارکنوں نے پھولوں کی
پتیاں نچھاور کیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کی
طرف سے لگائے گئے استقبالی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا پروفیسر ساجد میر اور ان
کی جماعت کا شکریہ اداکیا۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے
مختصر خطاب کیا اور کہا اللہ تعالی کارکنوں کے اس جذبے ولولے اور خلوص کو قبول فرمائے
اور اسے اسلام کی فتح کا ذریعہ بنائے۔ ان کا
کہنا تھا کہ آج سب آزادی مارچ کی حمایت کررہے ہیں۔ یہ مارچ قومی یکجہتی کی علامت بن گیا ہے۔ جس میں تمام سیاسی جماعتیں، شامل ہیں۔ پوری قوم ایک
صف پر ہے جو ناجائز حکمرانوں کو قبول نہیں
کررہی۔ آج ہر شخص اضطراب میں مبتلا ہے، لوگوں
کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔ عوام کو اپنے
حقوق کی جنگ لڑنا ہو گی اور موجودہ ناجائز حکومت کو گھر بھیجنا ہو گا۔
قبل ازیں مارچ کے شرکاء کو مرکز اہل حدیث کی طرف سے ناشتہ اور لنچ بھی دیا
گیا۔ اہل حدیث یوتھ فورس، اہل حدیث سٹوڈنٹس فیڈریشن اور جمعیت طلبہ اہل حدیث کے کارکنان
نے سیکورٹی کے فرائض انجام دیے۔ اس موقع پر علامہ ابتسام الٰہی ظہیر، ڈاکٹر ریاض الرحمن
یزدانی، حافظ معتصم الہی ظہیر، حافظ بابر فاروق رحیمی، مولانا نعیم بٹ، حافظ یونس آزاد،
مولانا عبدالباسط شیخوپوری بھی موجود تھے۔
No comments:
Post a Comment