تازہ ترین

Post Top Ad

Friday, December 27, 2019

گالیاں دیں تو عمران خان کی ویڈیو وائرل کر دوں گی: حریم شاہ

 رواں ہفتے کے شروع میں ٹک ٹاک گرل حریم شاہ نے اپنے اکاؤنٹ سے شیخ رشید کے ساتھ لائیو گفتگو کرنے کی ویڈیو وائرل کی تھی جس کو لے کر سوشل میڈیا پر کافی کھینچا تانی کی گئی۔
مذکور ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ وفاقی وزیر ریلوے جناب شیخ رشید صاحب پیئے ہوئے ہیں اور بیہودہ گفتگو کر رہے ہیں جس کے متعلق حریم شاہ نے ویڈیو اپ لوڈ کرتے ہوئے کمنٹ کیا تھا کہ ’’شیخ صاحب ناٹی موڈ میں ہیں۔‘‘
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے سپورٹرز نے وفاقی وزیر کو سپورٹ کرتے ہوئے حریم شاہ کے بارے میں سوشل میڈیا پر کچھ ناشدنی کہے اور مختلف قسم کے الزامات لگائے۔ جیسا کہ سوشل میڈیا پر پہلے بھی ہوتا آیا ہے کہ پی ٹی آئی یا عمران خان کے ساتھ جس نے بھی اختلاف کیا سوشل میڈیا پر بہ بانگ دہل اس کی کردار کشی کی گئی جس کی واضح ترین دو مثالیں میڈم گلا لئی اور ریحان خان صاحبہ ہیں۔
حریم شاہ نے وہ ویڈیو کیوں وائرل کی؟ اس کے بارے میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ شنید ہے کہ شیخ رشید صاحب نے پچھلے ایام میں پی ٹی آئی کے ایک دوسرے وفاقی وزیر صاحب پر سخت تنقید کی تھی جس کی بناء پر حریم شاہ کو ’’اوپر‘‘ سے آرڈرز ملے اور انہوں نے نمونے کے طور پر شیخ صاحب کی ویڈیو لیک کر دی تا کہ شیخ صاحب ’’لگام‘‘ میں رہیں۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی سپورٹرز کی خود پر تنقید اور کردار کشی کے تذکرے دیکھ کر حریم شاہ نے دوبارہ سے پیغام جاری کیا تھا کہ ’’پی ٹی آئی والو!  گالیاں مت دو، یہ نہ ہو کہ خان صاحب کی ویڈیو وائرل کر دوں۔‘‘

یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ حریم شاہ کے مذکورہ پیغام کے بعد اس کو تھوڑی ہی دیر بعد ہٹا دیا گیا۔  اس کے ساتھ سوشل میڈیا پر حریم شاہ کا یہ پیغام بھی گردش کرتا نظر آتا ہے کہ ’’حکومت میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ میرے پاس اتنے راز ہیں کہ لوگ ریحام خان کی کتاب بھول جائیں گے۔‘‘ اب جانے یہ پیغام دینا اور پھر اس کو ہٹانا بھی کوئی ’’اوپری‘‘ آرڈرز تھے یا اس کے پیچھے کوئی اور کہانی ہے۔ یا پھر یا کوئی انتشار پھیلانے کے لیے بناوٹی خبر ہے۔


  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot