تازہ ترین

Post Top Ad

Tuesday, September 1, 2020

جان کی امان پائیں تو عرض کریں؟!

انتخاب اردو، جان کی امان، حکومت پی ٹی آئی، جان کی امان پائیں تو عرض کریں؟!

تحریر: جناب پروفیسر عتیق اللہ عمر
پاکستانی قوم کی خوش قسمتی یہ ہے کہ اسے ایسے ’’بھولے بھالے‘‘ سیاستدان میسر آئے ہیں جو ’’اپنی مہارت نیک نامی ایمانداری اور سب سے بڑھ کر صلاحیتوں کی بنیاد پر‘‘ گاہے گاہے عوام کا دل جیتتے رہتے ہیں۔
 بہتر سال کے تجربات کے بعد موجودہ تبدیلی سرکار کا معاملہ بھی ماضی سے کچھ مختلف نہیں ہے۔ دو سالوں میں جو کچھ بھی کیا یا ہوا اس سے قطع نظر اس وقت ہمارے سامنے دو سال مکمل کرنے کے بعد وہ معصومانہ بیان ہے جو جناب اسد عمر صاحب نے اپنے کسی انٹرویو میں فرمایا کہ ۔۔۔۔۔ ’’ہمارے سے تین غلطیاں ہوئی ہیں مہنگائی قابو نہیں کر سکے کرپشن کنٹرول نہ ہوئی اور تیسرے نمبر پر
 ویسے تو یہ تینوں غلطیاں ہی کچھ کم نہیں ہیں اور اگر کسی مہذب جمہوری ملک میں ایسا کیا ہوتا تو آپ کی داستان تک نہ ہوگی داستانوں میں۔۔۔۔  لیکن میں حیران اس بات پہ ہوں  ہوں کمال مہارت  اور صلاحیت کے ساتھ صرف تین غلطیوں کے اعتراف پر اکتفا کر کے پتلی گلی سے نکلنے کی کوشش کی ہے۔
میرے خیال میں شاید انہیں  ground realities کا پتہ نہیں یا پھر جان بوجھ کر عوام کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں جو اور بھی بڑا جرم ہے۔
جان کی امان پاؤں تو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ جن وعدوں پر آپ کی حکومت آئی ہے ان میں سے تین ذیل میں ہے ان کا کیا بنا:
*          سب سے پہلے تو بتائیے سو دن کا جو وعدہ تھا وہ کیا ہوا؟
*          ذرا فرما دیجیے کہ ایک سال کے اہداف کہاں تک پہنچے؟
*          اگر آپ بتانا پسند فرمائیں تو ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ گھروں کی کہانی بھی کہہ ڈالیں۔
اور اگر طبع نازک پر گراں نہ گذرے تو عرض کر دوں کہ
*          پوری کی پوری اپوزیشن کو چور اور ڈاکو کہہ کر سیاسی  assassination آپ نے کی ہے سر!
*          آپ کی خارجہ پالیسی میں کشمیر کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے وہ نوشتہ دیوار ہے۔
*          خارجہ پالیسی میں اپنے قریبی مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کی کہانی سب کے سامنے ہے۔
*          آپ کی اپنی کابینہ میں چلتی پھرتی کرپشن کی کہانیاں بھی آپ کے سر کا سہرا ہیں۔
*          مذہبی فرقہ واریت بھی آپ کے دور میں زور پکڑتی جارہی ہے یا تو آپ کو اس کا ادراک نہیں یا پھر پروا نہیں۔
*          مخصوص اقلیتی گروہوں اور ایک مخصوص مکتب فکر کی مسلسل سرپرستی آپ ہی فرما رہے ہیں جناب! جس نے امن کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
*          لاک ڈاؤن کے دوران تعلیم کے حوالے سے آپ کی ناقص حکمت عملی نے کروڑوں طلبہ وطالبات ہی نہیں بلکہ لاکھوں کی تعداد میں پرائیویٹ عملہ جو پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے ساتھ جڑا ہے اس کا چولہا بند کر کے رکھ دیا ہے۔
*          جناب والا! آپ ہی کے دور میں پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اصحاب رسولﷺ کو سب سے بڑی شاہراہ پر گالیاں دی گئیں۔
*          آپ ہی کے مقدس دور میں پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں نبی کریمﷺ کے بعد امت کے سب سے بڑے محسن سیدنا صدیق اکبر ﷜ کی توہین کی جسارت کی گئی۔
*          جی جناب والا شاید آپ بھول گئے‘ آپ ہی کے دور میں کراچی جیسے بڑے شہر کا صرف برا حال ہی نہیں بلکہ اس کی چیخیں سننے والا  کوئی پرسان حال بھی نہیں۔
*          جناب من! آپ ہی کے مقدس دور میں  پارلیمنٹ کا جو حشر ہو رہا ہے وہ یقیناً جمہوریت کے ماتھے کا سہرا ہے۔
*          جان کی امان پاؤں تو یہ بھی عرض کروں کہ 2 سالوں میں ملکی تاریخ کا تیز ترین قرضہ بھی آپ لے چکے ہیں۔
*          جی حضور والا! آپ ہی کے دو سالہ دور میں پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں وسیم اکرم پلس کی کارکردگی ہم سے نہیں اپنوں سے ہی پوچھ لیجئے۔
*          جناب والا آپ کے دو سالہ دور میں بیورو کریسی کی  تاریخی اکھاڑ پچھاڑ کے باوجود محکموں کی کارکردگی منہ چڑا رہی ہے۔
*          جان کی امان پاؤں تو یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ آپ کے دور میں نہ قیمتوں پر کنٹرول نہ امن کی بحالی نہ فرقہ واریت قابو میں نہ محکموں کی کارکردگی نہ وزراء کا احتساب۔
یہ بھی پڑھیں:   ایک کے بعد ایک نیا بحران
*          ہاں جان کی امان پاؤں تو یہ بھی عرض کروں کہ گندم چینی ادویات اور دیگر بہت بڑے بڑے اسکینڈلز آپ ہی کی حکومت کا سہرا ہیں۔
اور جان کی امان پاؤں تو کہنا چاہتا ہوں کہ 2 سالوں میں تین بڑے جرائم کیے۔ پانچ سالوں میں کم از کم  آٹھ سو ہوں گے اور نتیجہ سب کے سامنے ہوگا اور یہ اٹھ بھی تین کی طرح کئی گنا ہوں گے تب ملک اور عوام کہاں ہوں گے۔
جان کی امان پاؤں تو جانے کیا کیا عرض کروں؟
  

  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot