تازہ ترین

Post Top Ad

Saturday, February 29, 2020

حجاب پر پابندیاں لگوانے والوں کو حجاب کرنا پڑ گیا


لاہور (محمد عاصم حفیظ)  پیرس فیشن ویک میں ماڈلز ۔ فرانس نے سب سے پہلے حجاب پر پابندی لگوائی۔ حجاب پہننے پر وہاں مسلمان خواتین کو بھاری جرمانہ کیا جاتا رہا لیکن کرونا وائرس نے فرانس کی فیشن ماڈلز کو حجاب اوڑھنے پر مجبور کر دیا۔
مکمل جسم تک ڈھانپ کر ریمپ پر کیٹ واک کرتی رہیں۔  حالانکہ ابھی فرانس میں کرونا وائرس سے متاثر کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔
’’میرا جسم میری مرضی‘‘ والوں سے درخواست ہے کہ آپ بھی کچھ بولیں۔ پوری دنیا میں صرف 82 ہزار لوگ کرونا سے متاثر پوئے۔ پوری دنیا نے جسم ڈھانپ لیے اور اس وائرس سے بچاؤ کا ہر حربہ آزما رہے ہیں ۔
فیشن انڈسٹری‘ شوبز ہر سال اربوں ڈالر کا نقصان کرتی ہیں ۔ جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ حجاب آپ کا مال بھی بچاتا ہے اور عزت کی حفاظت کا باعث بنتا ہے ۔ گندی نگاہوں کے جراثیم قریب نہیں آنے دیتا۔ لیکن اس پر لبرل و سیکولر کی دُم پر پاؤں آ جاتا ہے۔ چیختے چلاتے پائے جاتے ہیں کہ اس سے عورت کے حقوق متاثر پوتے ہیں۔
ذرا سی بیماری کا ڈر باحجاب بھی بنا دیتا ہے اور جسم کو بھی ڈھانپ لیا جاتا ہے۔ جنسی بیماریوں‘ اغواء‘ ایڈز اور ایسے ہی بے پناہ نقصانات سے بچاؤ کے لئے حجاب وپردہ داری کی بات ہوتو بعض نام نہاد سکالرز اچھل پڑتے ہیں۔ احتیاطی تدابیر ضروری ہوتی ہیں۔
کہتے ہیں پرہیز علاج سے بہتر ہے۔ معاشرتی بگاڑ ‘ انتشار اور بے راہ روی کے خاتمے کےلئے بھی اسی طرح احتیاطی تدابیر کرنے کی ضرورت ہے جس طرح کرونا وائرس جیسی بیماریوں کے لئے۔



  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot