تازہ ترین

Post Top Ad

Friday, February 28, 2020

پنجاب حکومت کا سنہری کارنامہ: محکمہ تعلیم کا 3 ارب 50 کروڑ ہضم


گذشتہ حکومت نے اپنے آخری ایام میں پنجاب بھر کے 36 اضلاع کے سکولوں میں کمپیوٹر لیب بمع فرنیچر وکمپیوٹرز کیلئے 3.5 بلین کی خطیر رقم کی منظوری دی۔ لیکن سیاسی اتار چڑھاؤ کی بناء پر فنڈز ریلیز نہ ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ فنڈز آرڈرز نمبر 6873/Admin (A) کے تحت بعد میں ریلیز کیےگئے۔  
پنجاب بھر میں نہ تو کسی سکول میں نئی کمپیوٹر لیب بنی اور نہ ہی کہیں کمپیوٹرز یا لیب کے لیے فرنیچر خرید کر دیا گیا۔  انوکھی بات تو یہی ہے کہ اتنی بڑی رقم کہاں گئی؟ آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی؟ پنجاب میں کوئی بھی ترقیاتی منصوبہ نہیں بنایا گیا ما سوائے دوسرے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگانے کے۔
عوام الناس موجودہ حکومت سے دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ ان کے بچوں کی تعلیم کے نام پر ریلیز کیا گیا فنڈ کس کھوہ میں گرا دیا گیا ہے؟ اور کیا اس رقم کے خرد برد ہونے میں صوبائی وزیر تعلیم بھی عملاً شامل ہیں؟ یا پھر تمام وزراء سے بھی زیادہ با اختیار کسی ہستی کا کارنامہ ہے؟



  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot