تازہ ترین

Post Top Ad

Thursday, February 13, 2020

الشیخ جمال الدین سلفی (آسام. انڈیا) انتقال فرما گئے


مولانا جمال الدین صاحب آسام، انڈیا کے رہنے والے تھے۔ چھوٹی عمر ہی میں بنگلہ دیش (مشرقی پاکستان) گئے اور وہاں کچھ عرصہ تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد پاکستان(مغربی پاکستان) آئے۔ یہاں صوفی عبداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مدرسہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں پڑھتے رہے۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں آگئے اور یہاں حضرت حافظ محمد محدث گوندلوی رحمہ الله، حافظ عبداللہ بڈھیمالوی رحمہ الله اور ديگر كبار علماء سے علم حاصل كيا۔ اسی طرح حضرت حافظ عبداللہ روپڑی رحمہ اللہ کے دورہ تفسیر میں بھی مولانا جمال الدین صاحب شامل رہے اور انہیں مولانا اسماعیل سلفی رحمہ اللہ کے دروس میں بھی شرکت کا موقع ملا۔
تعلیم سے فراغت کے بعد پھر واپس آسام آگئے۔ یہاں دعوت و تبلیغ کا کام شروع کیا اور جامعہ اسلامیہ سلفیہ آسام کے نام سے ایک ادارہ قائم كيا جو اس وقت آسام کا سب سے بڑا سلفی اداره ہے۔ یہ ہندوستان میں حضرت حافظ محمد گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ کے آخری شاگرد تھے۔
اللہ تعالی ان کی قبر کو نور سے بھرے یہاں میرے ساتھ ان کا بڑا گہرا تعلق تھا۔ وہ ہمارے پاس کئی مرتبہ کویت تشريف لائے۔ بہت ہی صالح بزرگ اور تہجدگزار تھے ۔ اللہ عزوجل ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کے بچوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

اللهم اغفر له وارحمه وعافه واعف عنه واكرم نزله ووسع مدخله واغسل خطاياه بالماء والثلج والبرد ونقه من الذنوب والخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس وابدله دارا خيرا من داره واهلا خيرا من اهله وزوجا خيرا من زوجه وقه من فتنة القبر وعذاب النار۔



  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com




No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot