تازہ ترین

Post Top Ad

Thursday, February 13, 2020

ویلنٹائن ڈے بے حیائی کا سرچشمہ‘ اسلام میں کوئی تصور ہے نہ گنجائش


لاہور (   ) مرکزی جمعیۃ اہلحدیث پنجاب کے 20 رکنی علماء بورڈ اور 100 سے زائد مفتیان وشیوخ الحدیث نے قرآن وحدیث کی روشنی میں ’’ویلنٹائن ڈے‘‘ منانے کو حرام‘ ممنوع اور رذیل رسم قرار دیا ہے۔ پروفیسر عبدالستار حامد‘ علامہ محمد نعیم بٹ‘ علامہ مولانا عبدالرشید حجازی‘ مفتی مبشر احمد مدنی‘ پروفیسر محمد سعید کلیروی‘ مولانا محمد ابرار ظہیر‘ مفتی مولانا محمد سلیمان اثری‘ حافظ عبدالرزاق فاضل مدینہ یونیورسٹی‘ مولانا محمد طارق جاوید‘ مفتی عبدالقیوم غزنوی‘ حافظ عبدالوحید‘ علامہ حافظ محمد اسلم شاہدروی ودیگر مفتیان پر مشتمل علماء بورڈ ومفتیان نے اپنے فتویٰ میں قرار دیا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں رشتہ ناطہ‘ محبت ودوستی اور باہمی تعلقات کی بنیاد پاکیزگی‘ غیرت اور شفافیت پر قائم ہے۔ شریعت اسلامیہ میں عورت پر پردہ وحجاب جیسی پابندیاں ماں‘ بہن‘ بیٹی‘ بیوی جیسے مقدس رشتوں کی عزت وعصمت کی حفاظت کے لیے ہیں۔ اسلام غیرت وحیاء کا دین ہے جبکہ ویلنٹائن ڈے عیسائیت کی پیداوار اور بے حیائی کا سرچشمہ ہے۔
پروفیسر حافظ عبدالستار حامد‘ مولانا عبدالرشید حجازی‘ علامہ محمد نعیم بٹ‘ مفتی مبشر احمد مدنی نے قرآنی آیات اور احادیث کی روشنی میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۂ نور آیت نمبر ۲۱ میں کہا ہے کہ ’’اے ایمان والو! شیطان کی پیروی مت کرو۔ جو شخص شیطان کی پیروی کرے گا وہ بے حیائی اور برے کاموں کا ہی بتلائے گا۔‘‘ اسی طرح سورۂ اعراف آیت نمبر ۳۳ میں ہے کہ ’’کہہ دیجیے (اے محمد!) کہ میرے رب نے ظاہر اور پوشیدہ بے ہودگیوں (فحاشی وبے حیائی کے کاموں) کو حرام قرار دیا ہے۔‘‘ اسی طرح سورۂ نور میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ’’بے شک جو لوگ چاہتے ہیں کہ اہل ایمان میں بے حیائی پھیل جائے ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔‘‘
احادیث کی کتابوں بخاری ومسلم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا ہے کہ ’’حیاء ایمان کا حصہ ہے۔‘‘ اور ’’جب تم میں حیاء نہ رہے تو جو چاہے کرو۔‘‘ مفتیان نے کہا ہے کہ ’’ویلنٹائن ڈے کے نام پر مغربی تہذیب ہمارے پاکیزہ وصاف چہرے کو مسخ کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔اسلام میں ’’ویلنٹائنی محبت‘‘ کا کوئی تصور ہے اور نہ ہی اس کی کوئی گنجائش موجود ہے۔
پروفیسر محمد سعید کلیروی‘ مولانا ابرار ظہیر‘ حافظ عبدالرزاق‘ مولانا محمد سلیمان اثری نے تعلیمی اداروں کے سربراہان سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’طلبہ ان کے پاس قوم کی امانت ہیں‘ ان کی دینی واخلاقی تربیت کریں اور ان بے ہودہ تہواروں سے اپنے تعلیمی اداروں کو دور رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔‘‘ انہوں نے اپنے فتویٰ میں مزید کہا کہ والدین کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی اسلامی منہج کے مطابق تربیت کریں اور ان کو ان غیر اسلامی تہواروں سے لا تعلق رکھیں۔‘‘
حافظ عبدالوحید‘ حافظ اسلم شاہدروی‘ مولانا طارق جاوید نے کہا کہ ’’میڈیا پر بہت بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی دینی حمیت کا ثبوت دیتے ہوئے نئی نسل کو جنسی آوارگی کی طرف مائل کرنے والے ان تہواروں کی تشہیر اور پیغام شائع نہ کرے۔‘‘
علماء بورڈ ومفتیان نے متفقہ طور پر حکومت وقت جو کہ ریاست مدینہ کی دعویدار ہے سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’وہ اس پر خاموش تماشائی نہ بنے۔ اس بے ہودہ غیر شرعی تہوار کو فروغ دینے والے عناصر پر پابندی عائد کرے اور نوجوانوں کو بے راہ روی‘ لہو لعب سے بچانے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کرے۔ اگر ویلنٹائن ڈے‘ بسنت‘ ہپی نیو ایئر جیسے فحاشی وبے حیائی پھیلانے والے تہوار یونہی فروغ پاتے رہے اور ان کا سد باب نہ کیا گیا تو ملک ومعاشرہ تباہی وبربادی اور اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکے گا۔‘‘


  نوٹ:
            مقالہ نگار کے ساتھ’’انتخاب اردو‘‘ ٹیم کا اتفاق رائے رکھنا ضروری نہیں ہے۔
            سائٹ پر کوئی اشتہار دیا گیا تو نیک نیتی کی بنیاد پر دیا جاتا ہے، مشتہر کے ساتھ لین دین وغیرہ معاملات کے ذمہ دار نہیں۔
            آپ بھی اپنی تحریروں کو ’’انتخاب اردو‘‘ کی زینت بنانا چاہیں تو ای میل کریں:
             intikhaburdu@gmail.com



No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot