تحریر: جناب عبدالرحمن ثاقب سکھر
تحریک انصاف کی
حکومت بنتے ہی عمران نیازی نے ریاست مدینہ بنانے کا نعرہ لگا کر سادہ لوح عوام کو بیوقوف
بنادیا اور یہ عوام بیچاری اس جھانسے کو سچ سمجھ بیٹھی لیکن جلد ہی بادل چھٹنے لگے
اور صورت حال واضح ہونے لگی۔ سب سے پہلے حلف اٹھاتے ہوئے لفظ ’’خاتم النبیین‘‘ کو جان
بوجھ کر صحیح ادا نہ کیا۔ پھر عاطف میاں قادیانی کو اپنا مشیر مقرر کرلیا۔
جلد ہی گستاخ رسول
آسیہ ملعونہ کو رہا کروا کر بیرون ملک بھیج حالانکہ معزز عدالت مکمل تحقیق کے بعد اس
کو سزا سنا چکی تھی۔ آسیہ ملعون کو علانیہ رہا کرنے کے بعد اس کے پیچھے عبدالشکور قادیانی
کو بھی رہا کروا کر امریکہ بھیج دیا جبکہ یہ گستاخانہ مواد فروخت کرنے کے جرم میں سزا
بھگت رہا تھا اس کے پیچھے ایک اور گستاخ وجیہ الحسن کو بھی رہا کروا کر بیرون ملک فرار
کروا دیا۔
ملک بھر میں منکرین
ختم نبوت قادیانیوں کو ارتدادی سرگرمیوں کو عام کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی۔ پارلیمنٹ
میں اسرائیل کو تسلیم کروانے کےلیے اپنی خاتون رکن اسمبلی سے تقریر کروادی اور اسرائیلی
طیارہ کو اسلام آباد اترنے کی اجازت دے دی گئی۔
حضرات صحابہ کرام
] کی
شان میں عمران نیازی نے خود گستاخانہ کلمات کہہ دیے۔ مسلمانوں کےلیے فریضہ حج کی ادائیگی
کےلیے ملنی والی سبسڈی ختم کردی اور قادیانیوں کو قادیاں جانے کےلیے سبسڈی دے دی گئی۔
منکرین ختم نبوت
قادیانیوں کی سہولت کےلیے سکھ کمیونٹی کا نام لے کر کرتارپور راہداری کھولنے کا نہ
صرف اعلان کیا بلکہ اس کو ریکارڈ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا حالانکہ تحریک
انصاف کا پشاور میٹرو بس سروس کا منصوبہ دو سال سے زائد ہو جانے کے باوجود تاحال زیرتعمیر
ہے۔ کون سے عوامل ہیں جن کی بناء پر قادیانیوں کو ہر طرح سے سہولتیں دینے اور انہیں
خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے؟ اہل ایمان کو اس طرف خصوصی طور پر غور کرنا ہوگا۔
کرتارپور راہداری
کے افتتاح کی نہ صرف حکومت کو جلدی ہے بلکہ بھارت کے شہریوں کو اجازت دے دی گئی ہے
کہ وہ بغیر ویزہ اور پاسپورٹ کے یہان سے پاکستان آسکتے ہیں حالانکہ بھارت وہ ہمارا
ازلی دشمن ہے جس نے اپنے جاسوسوں کے ذریعہ سے وطن عزیز میں ہمیشہ دہشت گردی کو فروغ
دیا مقتدر اداروں اور عدالت عظمی کو ازخود اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
عمران نیازی نے
سکھوں کو خوش کرنے کےلیے ان کے روحانی سربراہ باباگورونانک کے نام پر ایک یونیورسٹی
بنانے کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ اس کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا اور اس کے نام پر
ایک یاگاری سکہ بھی جاری کیا ہے۔
کیا کوئی بھی عمران
نیازی سے محبت کرنے اور اس کی حمایت کرنے والا پوچھنے کی جرات کرسکتا کہ کیا تمہیں
تاریخ اسلام میں حضرات صحابہ کرام]‘ اہل بیت عظام]‘ تابعین عظام‘ آئمہ
محدثین و آئمہ فقہاء و دیگر آئمہ دینs کے
نام نہیں ملے جن کے نام پر یونیورسٹی بنائی جاتی اور کیا تحریک پاکستان سے کوئی نام
نہ مل سکا جس کے نام پر یادگاری سکہ جاری کیاجاتا ہے؟
نیازی حکومت کا
تازہ کارنامہ ڈاکٹر عبدالسلام جو کہ مشہور قادیانی تھا کہ نام پر ڈاک کا ٹکٹ جاری کیا
ہے کیا اس حکومت کو تحفظ ختم نبوت کےلیے کام کرنے اسکالرز‘ علماء اور سیاستدان نظر
نہ آئے جن میں سے کسی کے نام کا سکہ جاری کردیا جاتا اور اگر نظر آیا ہی ہے تو ایک
قادیانی!!
اہل ایمان اور اہل
وطن کو سوچنا چاہیے کہ اس نیازی حکومت نے اہل وطن کی فلاح و بہبود اور سہولت کےلیے
کوئی کام نہیں کیا جو بھی کیا ہے اس مین ترجیحا قادیانی ہیں اس کی وجہ کیا ہے؟ عمران
نیازی کا قادیانیوں سے کیا تعلق ہے جو ہر کام میں ترجیح قادیانیوں کو دے رہا؟!
میں اپنے وطن عزیز
کے نوجوانوں اور بالخصوص عقیدہ ختم نبوت سے محبت رکھنے والوں سے گذارش کروں گا اس قادیانی
سازش کو پہچانو اور اس کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کرو۔ ورنہ یہ ہمارے ملک کو جو کہ اسلام
کے نام پر حاصل کیا گیا ہے ایک لادین اور یہود ریاست بنادے گا.۔
اللہ اس کو اس کے
عزائم میں ناکام کرے۔ آمین!
No comments:
Post a Comment