تازہ ترین

Post Top Ad

Saturday, November 2, 2019

انڈین میڈیا کی کوریج اور پس پردہ حقائق



تحریر: جناب سمیع اللہ ملک
میں اگرچہ مولانا فضل الرحمان کا شدید ناقد ہوں اور بالمشافہ بھی کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کر چکا ہوں۔ کشمیرکمیٹی کے سربراہ کے طورپرموصوف کے مجرمانہ تساہل اور غیر ذمہ داری ناقابل معافی ہے۔ لیکن یہاں یہ دعویٰ کرنا کہ مولانا کے دھرنے کو سپورٹ کرنے کے لیے انڈین میڈیا ایکٹو ہے تو عرض ہے کہ عمران خان کے دھرنے کے موقع پر انڈین میڈیا آج سے زیادہ ایکٹو تھا جس کے ثبوت آپ آج بھی گوگل اور یوٹیوب پر جاکر ملاحظہ فرماسکتے ہیں۔
معاملہ کچھ اورہے اس سارے معاملے کی بین السطور پرغورکرنے کی ضرورت ہے۔ معاملہ آسانی سے سمجھ آجائے گا۔ میں پاکستان میں صدارتی نظام کی آمدکو دیکھ رہا ہوں جہاں عمران خان کی جگہ ان کی پارٹی سے ہی کوئی دوسرا شیروانی پہن کرحلف کیلئے موجودہوگا۔
سپریم کورٹ پر بوجھ بڑھنے کا امکان ہے لیکن اس نطام کو دوتہائی اکثریت مل جائے گی جس کے بعد سپریم کورٹ کو آئینی تبدیلی پرکوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ اسی طرح تبدیلی کے بیرونی آقاؤں کوبھی مطمئن کر دیا جائے گا۔
آئندہ دنوں میں عزیر بلوچ کے اعترافات پرمبنی جے آئی ٹی کو بھی میدان میں اتارا جائے گا جس کے بعد ڈیل کرنے میں آسانی ہوجائے گی۔
دوسری طرف شریف برادران کے مقدمات میں وعدہ معاف گواہ بھی ڈرامائی کردار ادا کرنے کیلئے بالکل تیارہیں۔
شہزاد اکبر پاکستانی پراپرٹی ٹائیکون ریاض ملک کے ہمراہ ان دنوں ڈیل کی نوک پلک سنوار رہے ہیں بعد ازاں نیب کے ذریعے پندرہ بڑے مقدمات کی ڈیل بھی ہوجائے گی جس سے ملک کو پندرہ ارب ڈالرملنے کی توقع ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot