لاہور (میڈیا سیل) مرکزی جمعیت
اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا
ہے کہ میاں محمد نوازشریف کی صحت کے بارے میں اطلاعات تشویش ناک ہیں۔ انہیں خون
پتلا کرنے والی ادویات دی گئیں، خرابی صحت
کے دوران انہیں معالج سے ضروری رہنمائی اور مشورے سے بھی دور رکھا گیا۔ جن اداروں کی تحویل میں انہیں رکھا گیا وہی میاں
نواز شریف کی بیماری کو بڑھانے کا سبب ہیں۔ حکومت کو اخلاقی اور قانونی ذمہ داری کا احساس
کرنا چاہیے۔ ظلم کے یہ ضابطے زیادہ دیر تک
نہیں چلتے، قدرت کا اصول ہے کہ یہ ضابطے اُلٹے کرنے والوں پر پڑتے ہیں۔ ایسا د ن آنے سے پہلے حکومت کو ہوش کے ناخن لینے
چاہییں۔ نوازشریف کو ہم سیاسی قیدی سمجھتے
ہیں۔ اسلامی تعلیمات اور مغربی قوانین بھی
یہی کہتے ہیں کہ قیدیوں کے ساتھ انسانی لحاظ سے بہتر سلوک ہونا چاہیے۔ پھر وہ لوگ جو کسی مقام ومرتبہ بھی رکھتے ہوں ان
کا خیال رکھنا چاہیے۔ نواز شریف کے مخالف بھی
انسانی اور اخلاقی ناتے سے ان کی بیماری برے تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ ہم
نوازشریف کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
پروفیسر ساجد میر نے اپنے بیان میں شاہد خاقان
عباسی کے ساتھ غیر انسانی اور غیر اخلاق سلوک روا رکھنے اور انہیں ڈیتھ سیل میں
رکھنے پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اسی طرح انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری سے سیاسی
اختلاف کے باوجود ہم ان کے بہتر علاج معالجے اور سہولیات کے خواہاں ہیں۔ انہوں
نے رانا ثنا ء اللہ، کیپٹن صفدر، خواجہ سعد رفیق، خواجہ سلمان رفیق کو بھی سیاسی قیدی قرار دیا اور
کہا کہ انہیں بے بنیاد مقدمات میں پھنسا یا گیا۔ خاص طور پر رانا ثناء اللہ اور ان
کی فیملی کے ساتھ ہونے والا حکومتی سلوک اور رویہ افسو س نا ک ہے۔ انہوں نے کہاکہ
میاں نوازشریف کے اہل خانہ کے ساتھ بھی حکومت کا رویہ باعث تشویش ہے۔ مریم نواز کو
اپنے والد سے ملنے سے روکا جانا قابل مذمت ہے۔
No comments:
Post a Comment