تازہ ترین

Post Top Ad

Monday, November 11, 2019

ریاست مدینہ کا شور مچا کر بیوقوف بننے اور بنانے والے ذرا قریب ہوجائیں


تحریر: جناب عبدالرحمن ثاقب سکھر
خاتم النبیین رحمۃ للعالمین حضرت محمد رسول اللہﷺ نے جو ریاست مدینہ بنائی تھی وہ خالص اسلامی ریاست تھی اور وہاں پر شرک وبدعت اور غیر شرعی کاموں کی اجازت نہیں تھی اور نہ ہی مسلمانوں کا سرمایہ غیرمسلموں کی عبادت گاہوں کی مرمت یا تعمیر صرف کیا گیا تھا۔ بلکہ رسول اکرمﷺ نے شرک کے سارے نشان مٹا دیے تھے حتی کہ یہود کو جزیرۃ العرب سے نکال دینے کا حکم جاری کردیا تھا اور کافروں کےلیے اللہ تعالٰی نے واضح طور پر فرمادیا تھا: ’’کہہ دیجیے! اے کافرو!‘‘
اسلام کافروں اور نظام کفر کےلیے کسی قسم کا نرم گوشہ نہیں رکھتا اور بالخصوص وہ کافر جنہوں نے کفر پر اصرار کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا قتل عام کیا ہو۔ اس کی مثال ہندو اور سکھ سمجھ لیجیے اور مرتدین میں قادیانی ہیں۔
عمران نیازی نے ریاست مدینہ کا شوشہ چھوڑ کر سادہ لوح لوگوں کو خوب بیوقوف بنایا اور پرفریب نعرے میں کچھ دینی سوچ رکھنے والے اور علماء بھی آگئے۔ لیکن حالات نے ثابت کردیا کہ یہ اب کچھ سوچا سمجھا بیوقوف بنانے کا طریقہ تھا اور اقتدار سنبھالنے کے ساتھ ہی ان کی نوازشات منکرین ختم نبوت قادیانیوں اور سکھوں کےلیے ہیں جنہوں قیام پاکستان کے وقت مسلمان عورتوں، بہو اور بیٹیوں کے ساتھ زیادتیاں کیں اور دل کھول کر اہل اسلام کا قتل عام کیا کو سہولتیں پہنچانے کے لیے کرتارپور راہداری کھولنے کا اعلان اور دس ماہ کی ریکارڈ مدت میں اس کی تکمیل واضح مثال ہے۔
اس پر طرہ یہ کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی صاحب کہتے ہیں کہ ہندوؤں کے چار سو مندروں کی مرمت پر گیارہ ارب روپئے خرچ کیے جائیں گے۔ حالانکہ قوم مہنگائی میں پس رہی ہے بجلی، گیس کے بل ادا کرنے سے عاجز آچکی ہے دوائیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن حکمران طبقہ عوام کو کوئی سہولت دینے کی بجائے دنیا کے بدترین مشرک ہندوؤں کے مندروں سکھوں کے گورودواروں اور قادیانیوں کی عبادت گاہوں کی مرمت کی فکر میں لگی ہوئی ہے۔
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے گورنر چوہدری سرور ملک کو لبرل بنانے کا دعویٰ کررہے ہیں حالانکہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اور کلمہ توحید ’’لا الہ الا اللہ‘‘ پر اس کی بنیادی رکھی گئی تھی۔ نجانے یہ حکمران ٹولہ ملک کو کس سمت دھکیلنا چاہتا ہے اور ان کے کیا مقاصد ہیں؟
واضح رہے کہ ریاست مدینہ میں صرف اسلام ہی ہوتا ہے کوئی بھی لبرل، سیکولر یا کوئی بھی ایسا نظام ریاست مدینہ میں نہیں چل سکتا۔
ویسے بھی چویدری سرور کو اپنے حلف کی پاسداری کرنی چاہیے نہیں تو کم از کم اپنے لیڈر عمران نیازی سے مشورہ کرلینا چاہیے تھا کہ ملک کو ریاست مدینہ بنانے کے نعرے پر رہنا ہے یا پھر ملک کو لبرل بنانے کا نیا شوشہ چھوڑنا ہے۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot