تازہ ترین

Post Top Ad

Thursday, December 19, 2019

ایک شہری کا وردی پوش کے نام کھلا خط



تحریر: جناب صہیب جمال
السلام علیکم! سرحدوں کے رکھوالو!
امید ہے کہ دو ہفتوں سے سویلینز کے ہاتھوں تھوڑی نافرمانی پر آپ خیریت سے نہیں ہوں گے ۔
کل آپ کے ترجمان کا بیان سنا بہت دکھ ہوا، ان کو مضطرب پایا، ان کو تکلیف میں دیکھا، یقین کریں مجھے بھی دکھ ہوا کہ بہت ہی نارمل اور قانونی سی بات پر آپ سب میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، ظاہر ہے غصہ تو آئے گا، آپ میں سے کسی نہ کسی نے آئین کو توڑنا یا معطّل کرنا ہی ہے یہ تو اس ملک کی قسمت میں ہے ۔
آپ کا غصہ بجا ہے کیونکہ آپ نے اس ملک کی بہت خدمت کی ہے اور کرتے چلے آ رہے ہیں، پاکستان میں کسی سویلین نے کبھی کوئی خاص خدمت کی بھی نہیں ہے۔
یہ بڑی ملز، یہ کھیت یہ کھلیان، یہ ہسپتال، یہ یونیورسٹیز، یہ کالجز، یہ بڑے بڑے شاپنگ مالز، یہ بڑے ہاؤسنگ پروجکٹس، یہ سرکاری ہاؤسنگ اسکیمز، یہ اسٹاک ایکسچینج، یہ کاٹن ایکسچینج، یہ سرکاری سول ادارے، پولیس، ٹریفک پولیس، فلاحی ادارے اور بہت سے شعبہ جات ان کی خدمات ایک طرف اور آپ کا سرحد پر کھڑا ایک سپاہی سب کی خدمات پر بھاری ہے۔
یقین کریں ہمیں تو یہ بھی برا نہیں لگتا جب ہم آدھا گھنٹہ کھڑے ہوکر ملیر کینٹ جانے کے لیے اپنے پردادا تک کا تعارف دیتے ہیں، آپ کی حدود ہے، آپ کی مرضی آپ کسی کو کیسے بھی داخل ہونے دیں۔
یقین کریں آپ نے ملک پر چالیس سال حکمرانی کی ہم اس میں بھی خوش رہے اور گاڑی کی بیک اسکرین پر، ٹرکوں کے پیچھے آپ کے چیفس کی تصاویر شیر اور عقاب کے ساتھ لگا کر فخر محسوس کرتے ہیں۔
ہمارے نابالغ بچے (پی ٹی آئی کے سپورٹرز نہیں)  آج بھی آپ کی فوجی گاڑی دیکھ لیں تو سیلوٹ پر سیلوٹ مارتے ہیں، اس لیے کہ ان کو ہم نے اپنے گھروں میں آپ سے محبت سکھائی ہے۔
یقین کریں یا نہ کریں آپ جس وقت کسی کرپٹ سیاستدان کو گُدی سے پکڑ کر کرسی سے اتارتے ہیں اس وقت ہم بہت خوش ہوتے ہیں، آپ ان سے کوئی ڈیل کرکے بھیج دیتے ہیں پھر واپس لے آتے ہیں ہم اس وقت بھی خوش ہوتے ہیں، کیونکہ ہمیں آپ پر اعتبار ہے۔
آپ کو یہ ماننا پڑے گا، جب امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا تو ہم بالکل ڈرے ہوئے نہیں تھے کیونکہ ہم جانتے تھے کہ آپ ہیں تو امریکہ ہماری طرف نہیں بڑھے گا، آپ نے ہمارا یہ خوف اپنے اڈّے دے کر اپنی زمین دے کر بالکل ختم کردیا، آپ نے غدار قبائلیوں کو جو سبق سکھایا اس پر داد نہ دینا ناانصافی ہے۔
پھر غار میں چھپے غدار ضعیف بگٹی کو جس طرح آپ نے نشانہ بنایا ہم اس نشانے کے شیدائی ہوگئے، ہم تو اس وقت بھی آپ کے لیے محفوظ راہداری تلاش کر رہے تھے جب آپ لال مسجد میں دنیا کی خطرناک دہشت گرد بچیوں پر کیمیکل بم برسا رہے تھے، ہم خوش تھے کہ ملک سے پرتشدد افراد کا خاتمہ ہو رہا تھا۔
کتنی زبردست بات ہے جس پارٹی سے آپ نے بارہ مئی کی کاروائی کروائی اس کے ہی قائد کو ایک رات میں گمنامی کے دلدل میں پھینک آئے، پتہ نہیں کب آپ کا مفاد ہو پھر لے آئیں۔
اس وقت تو ہم خوشی میں مست ہوگئے جب آپ نے ڈاکٹر عبد القدیر خان کو مجرم کی طرح ٹی وی کے آگے بٹھایا اور ان کے اپنے منہ سے ان کو قصوروار کہلوایا اور وہ غدار کہلائے۔
ہم کس کس خوشی کا اظہار کریں آپ نے فاطمہ جناح کی اصلیت بھی ہم پر آشکار کی جبکہ ہم انہیں زندگی بھر محبِ وطن سمجھتے رہتے۔
آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ جس وقت آپ سات نومبر 2007ء میں ایمرجنسی لگا چکے تھے ملک کے آئین کو ردی کی ٹوکری میں ڈال چکے تھے اور موجودہ وزیراعظم عمران خان کے گھر میں آپ کے سپاہی گھس کر اس کی بہنوں کو گھسیٹ کر پولیس موبائل میں ڈال رہے تھے تو ہمیں اس وقت بھی خوشی ہوئی تھی، قاضی حسین احمد کو گرفتار کر رہے تھے اچھا لگ رہا تھا، اے این پی کے رہنما جیلوں میں بند تھے مزہ آ رہا تھا، ہم بھنگڑے ڈال رہے تھے جب ن لیگ اور پی پی پی والوں کو روڈز پر روندا جا رہا تھا۔
مختصر یہ کہ آپ کے احسانات کی ایک طویل فہرست ہے اور اس کو ان چند جملوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا یہ ناانصافی ہے ۔
ہم تو جنرل نیازی کے احسانات کو بدلہ نہیں اتار سکتے جس فخر سے انہوں نے اکہتر میں جنرل اروڑہ سنگھ کے سامنے دستخط کیے اس کی مثال نہیں ملتی آپ بانوے ہزار فوجی بچا لائے۔
آپ کو سن کر اور خوشی ہوگی ہم لوگ اب تک ہزاروں لاپتہ افراد اور سینکڑوں امریکہ کے حوالے کیے گوانتاناموبے میں مہمان بنے پاکستانیوں پر بھی مطمئن ہیں، خوش ہیں۔
ہمیں تو اس کی بھی فکر نہیں کہ عافیہ صدیقی امریکہ میں قید ہے ہاں اس بات پر ہم خوش ہیں کہ پاکستان کی ملالہ وہاں بہت عزت پا رہی ہے۔
آپ اب بالکل غمزدہ نہ ہوں، ذرا دیکھیے آپ کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے، پوری کابینہ آپ کے سابق چیف کی مدح سرائی بیان کر رہی ہے، ایک ایک وزیر ہاتھ میں پالش اور برش لیے کھڑا ہے، یہاں تک کے فیس بک پر دو ٹکے کا حکومتی پارٹی کا ’’زبردستی والا‘‘ سپورٹر تک آپ کے سابق چیف کو اپنا دادا ثابت کر رہا ہے، پچھلے دنوں آپ نے دیکھا نہیں آپ کے موجودہ چیف کی مدتِ ملازمت کے لیے کس طرح وزیراعظم سمیت گدھوں کی طرح محنت کر رہے تھے، کیا یہ سب بھی آپ کے غم و اضطراب میں کمی نہیں لا سکتا؟ ٹھیک ہے وہ اپنی نوکری بچا رہے تھے مگر خدمت تو آپ کی کر رہے تھے ناں۔
آپ اس غم میں تنہا نہیں ہیں آپ کے سابقہ چیف کی پوری کی پوری کابینہ اس وقت وزیر ہے وہ آپ کے چیف کو ’’غدار‘‘ زیادہ دیر رہنے نہیں دیں گے۔
والسلام... آپ کا شہری؍صہیب جمال

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot