تازہ ترین

Post Top Ad

Sunday, October 13, 2019

امریکیوں کا دھرا معیار انصاف اور ھمارا ان پر اعتماد


تحریر:  جناب نعمان علی ہاشم
ٹرمپ انتظامیہ نے کرد ترکی کشیدگی کا نوٹس لیا، یو این کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بھی بلا لیا گیا. مزید یہ کہ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے دونوں ممالک میں پیدا ہونے والے بحران کے تین حل پیش کیے ہیں:
1شام میں امریکی فوج کے ذریعے بغاوتوں کا خاتمہ۔
2ترکی پر معاشی پابندیاں حتیٰ کہ وہ جنگ لڑنے کے قابل نہ رہے۔
3کردوں اور ترکی کے درمیان ثالثی۔

تو قارئین یہ ہے منظر نامہ
نہ ہی ترکی سے کوئی سفیر ومندوب یو این کی خدمت میں حاضر ہوا۔  نہ شام کو مضبوط سفارت کاری کا سہارا لینا پڑا  اور پرائی شادی میں عبداللہ دیوانہ آپ کے سامنے ہے۔
جناب غور کیجیے گا کہ ترکی کا نقصان ہو یا کردوں یا پھر شام کا امریکہ کسی جگہ بھی براہ راست متاثرین میں شمار نہیں۔
قارئین یہ بھی دیکھیے کہ ثالثی تیسرا آپشن ہے۔  پہلے دو آپشنز انتہائی بے ہودہ اور جابرانہ ہیں۔ خیر یہ تو تھا پس منظر جس پر آپ کو ماضی قریب کی جھلک دکھانی ہے۔
تنازعہ کشمیر یو این میں 1948 سے پیش ہے۔ بھارتی فورسز کشمیریوں پر جلاد کی طرح مسلط ہیں۔ لاکھوں شہید، لاکھوں یتیم، بے شمار بیوہ و نیم بیوہ۔
سکول کالج مدارس تباہ، کم عمر بچوں کا قتل عام، پیلٹ گن کے چھروں سے معذور، ہزاروں غیر قانونی وغیر انسانی حراست میں ہزاروں قید اور قید بھی جانے کب سے۔ مقبوضہ کشمیر کی امتیازی حیثیت ختم ہو چکی۔ 70 دن کا کرفیو ہو چکا، ادویات، خوراک کی قلت، ہسپتال، سکول، مدارس بند اور ہماری سفارت کاری تاریخ کی بلند ترین سطح پر۔
ترلوں سے سلامتی کونسل کا کشمیر پر اجلاس بلایا، پوری دنیا کو آن بورڈ لیا. یو این کی جنرل اسمبلی میں ثریا کو چھوتی تقریر کی اور ٹرمپ اور یو این نے فقط ’’مذمت‘‘ کی اور دونوں راضی ہوں تو ثالثی کی پیشکش ہے.
اور پھر کیس انہی پرانی فائلوں کی طرح تہہ خاک میں چھپ جائے گا جو 1948 سے شنوائی اور عملدرآمد کی منتظر ہیں.
وزیراعظم عمران خان صاحب.. گلوب کو بھی دیکھیں اور اپنے حالات کو بھی.. دنیا کے دھرے معیار کو جاننے کی کوشش بھی کریں. جو بھاشن آپ دنیا کو دے رھے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ یہ دنیا کے خدا آپ کو تاج پہنا دیں گے. یہ بھاشن شاید یہ فرعون زمانہ اپنے ٹوائلٹ کے پیپرز پر چھپوا کر اس سے اپنی غلاظت صاف کرتے ہیں۔
فرعونوں کو بس طاقت کا نشہ آور ظلم کا چسکا ہوتا ہے۔
آپ کاھے امید لگائے بیٹھے ہیں  اور اپنے کشمیری بھائیوں کو موت کے منہ میں چھوڑ رھے ہیں۔
اللہ کے لیے اللہ سے ڈرتے ہوئے دل سے ’’ایاک نعبد و ایاک نستعین‘‘  کہہ کر فیصلہ کریں۔

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot